رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ ملک کی بعض آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : فرمایا لوگوں کی سب سے اہم ضرورت اقتصاد ہے اور خداوند عالم نے تمام اقتصادی وسائل آسمان و زمین سے فراہم کیا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس کے با وجود خداوند عالم نے فرمایا ہے کہ زحمت و کوشش کریں اور اپنے علمی و عملی صلاحیت سے استادہ کریں اور اطمینان رکھو کہ خداوند کریم تمہارا رازق ہے اور غیر خدا کے اختیار میں کچھ نہیں ہے ، دوسری الہی تاکید یہ ہے کہ انسانوں کا انبیاء کے ساتھ رابطہ ختم نہیں ہونا چاہیئے اور اپنے جیسے کی طرف رجوع نہیں کریں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ اگر قوم گمراہی کی طرف نہ جائے اور کسی پر راستہ بند نہ کرے تو کافی مقدار میں مسلسل بارش ان پر نازل ہوگی بیان کیا : قرآن کریم فرماتا ہے زمین انسان کے اختیار میں ہے اور وہ اپنے امور کو اس سے انجام دے سکتا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : قرآن کریم اہل کتاب کے سلسلہ میں فرماتا ہے کہ یہ دو حصہ میں تقسیم ہوتے ہیں ، بعض آئمہ کفر کے جز میں ہیں کہ اپنے وعدوں ، اپنے عہد و قول کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اس پر پابند نہیں ہیں ، اگر ایسے افراد کا گروہ ساتھ ہوں تو زندگی بسر نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس نیان کے ساتھ کہ آئمہ کفر سے مقابلہ صرف اس وجہ سے نہیں ہے کہ وہ کافر ہیں بلکہ وہ اپنے قول و عہد پر پابند نہیں ہیں ان کے خلاف ورزی کرتے ہیں بیان کیا : جو گروہ تمام وعدہ و وعید کو پامال کرتا ہے کیسے اس کے ساتھ زندگی بسر کی جا سکتی ہے ؟ قرآن کریم اس گروہ کے مقابلہ میں دوسرے بعض اہل کتاب گروہ کو عظیم جانا ہے کیوں کہ الہی آیات کو سنا اور یہ سمجھ گئے کہ پیغمبر خاتم مبعوث ہوئے ہیں ان کی آنکھیں شوق اشک سے لبریز ہو گیا ۔
انہوں نے بیان کیا : ابھی مغرب میں ایسے گروہ موجود ہیں کہ جو اسلام و قرآنی مطالب کو سننے کے منتظر ہیں ، صدر اسلام میں بعض جوان چاہتے تھے دشمنوں سے جنگ کریں لیکن جب اس کا زمینہ فراہم نہیں ہوا تو آنسو بہاتے تھے کہ اس کا نمونہ ہم لوگوں نے ایران کے دفاع مقدس میں مشاہدہ کیا ۔